Skip to content
Nosce Te Ipsum
  • Home
  • About me
  • My COETAIL Blogs
    • Course 1
    • Course 2
    • Course 3
    • Course 4
  • Testimonials
    • Professional
    • Personal
Site Search

ایٹم بم اور جہیز

  • June 2, 2009June 2, 2009
  • by Muhammad
Share on Facebook
Facebook
Tweet about this on Twitter
Twitter
Share on LinkedIn
Linkedin
Pin on Pinterest
Pinterest
Share on Reddit
Reddit
Email this to someone
email
Share on StumbleUpon
StumbleUpon
Digg this
Digg

ایٹم بم اور جہیز

محمد حنیف2009-05-26,   11:21 – BBC

اردو کے ایک قومی روزنامے کے ادارتی صفحے پر بحث چل نکلی ہے کہ پاکستان کے ایٹمی دھماکے کرنے سے پہلے اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کو کسی بزرگ صحافی نے کیا مشورہ دیا۔

اس ادرارتی صفحے کی اچھی بات یہ ہے کہ دوسرے صحافی کی درگت بنانے سے پہلے اسے اپنا بزرگ ماننے کا اعلان کیا جاتا ہے۔ یہ دیکھ کر بڑی خوشی ہوئی کہ ایٹم بم کا دھماکہ کرنے سے پہلے ہمارے ہم پیشہ بزرگوں سے بھی مشاورت کی گئی۔ یہ جان کر اور بھی خوشی ہوئی کہ ہمارے سب بزرگ صحافیوں نے تابڑتوڑ مشورے دیے۔ اور نظریہ پاکستان کے محافظ بزرگ صحافی نے تو یہ فرمایا کہ اگر آپ نے دھماکہ نہیں کیا تو ہم آپ کا دھماکہ کر دیں گے۔

ایک اور بزرگ صحافی جنہوں نے دھماکہ نہ کرنے کا مشورہ دیا تھا انہیں مل کر انکے باقی بزرگ صحافیوں نے اتنے تبرے بھیجے کہ ان کی عام طور پر مجاہدانہ نثر پر بھی کفر کا شبہ ہونے لگا۔ جملۂ معترضہ یہ تھا کہ کیا جوہری دھماکے کرنے کے بعد پاکستان کی سلامتی میں اضافہ ہوا ہے یا کمی۔

دلائل کی اس بارش میں ایک ایسے بزرگ صحافی کہ جنہیں بزرگ بھی اپنا بزرگ مانتے ہیں یہ کہتے پائے گئے کہ کیا زیور صرف اس لیے نہ بنوایا جائے کہ اسے ایک دن چور سے چوری کا خطرہ ہوسکتا ہے۔

زیور سے ان کی مراد ایٹم بم تھے اور چور سے ظاہر ہے امریکہ جس کی بقول بزرگان کے اس بم کی وجہ سے نیندیں حرام ہیں۔

میں جب بھی ایٹم بم کے بارے میں اردو کی صحافتی اصطلاحات پڑھتا ہوں مجھے ساس بہو اور سازش ٹائپ ٹی وی ڈرامے یاد آنے لگتے ہیں۔ جیسے ایٹم بم نہ ہوئے کسی نوبیاہتا کا جہیز ہوگئے جس کی شادی کا دارومدار صرف اس بات پر ہے کہ وہ سسرال سے اسے کتنا بچائے۔ جب بھی جوہری اثاثوں کا لفظ سنتا ہوں مجھے کسی بنیے کی تجوری یاد آجاتی ہے جو پورے گاؤں کی جائیدادیں گروی کر بیٹھا ہو۔ ایک نئے نئے بزرگ ہونے والے صحافی نے اس بحث کو سمیٹتے ہوئے کہا کہ اللہ پاکستان کے جوہری اثاثوں کو دشمن کی نظر بد سے بچائے۔

اس ایک جملے میں انہوں نے وطن عزیز کے تمام مسائل کو سمیٹ دیا ہے۔ ہمیں سکولوں میں پڑھایا گیا تھا کہ ایٹم بم بنانے کے لیے فزکس کی تعلیم حاصل کرنا ضروری ہے۔ اور نظر بد اور اس سے بچاؤ کی ترکیبیں ہندومت کے تواہمات ہیں اور کچھ نہیں۔

اب ہم اس نہج پر پہنچے ہیں کہ فزکس میں نوبل انعام پانے والے واحد پاکستانی کو کافر قرار دیتے ہیں پھر ایٹم بم کی حفاظت کے لیے اللہ کی غیبی مدد مانگتے ہیں لیکن چاہتے ہیں کہ وہ یہ مدد ہندوؤں کے طریقے سے کرے

Share on Facebook
Facebook
Tweet about this on Twitter
Twitter
Share on LinkedIn
Linkedin
Pin on Pinterest
Pinterest
Share on Reddit
Reddit
Email this to someone
email
Share on StumbleUpon
StumbleUpon
Digg this
Digg
Maheen @ School
شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے
Muhammad
atom bomb Pakistan

Related articles

Pakistan – Room for Optimism
Mushisms
Downhill for Pakistan?
پاکستان کا کلچرل کنفیوژن
why do sons of Pakistan…
Pakistan, America and Nukes
Taleban’s being pounded by Pak…

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Follow Me!

Follow Me On TwitterFollow Me On LinkedInFollow Me On PinterestFollow Me On About.meFollow Me On Wordpress
May 2025
M T W T F S S
« Oct    
 1234
567891011
12131415161718
19202122232425
262728293031  

2009 2010 2011 Amelie apache beijing birthday clearos crèpes debian december 2009 dubai email february firewall guide holidays ill install internet kuala lumpur linux list mac maheen mobile october 2009 outlook Pakistan raspberry raspberry pi router search Sharepoint smtp snow spring ubuntu unix VLAN VPN windows 7 winter xian Zimbra

WP Cumulus Flash tag cloud by Roy Tanck requires Flash Player 9 or better.

Categories

Licensed under a Creative Commons Attribution-NonCommercial-NoDerivs 3.0 Unported License.
Theme by Colorlib Powered by WordPress
  • Home
  • About me
  • My COETAIL Blogs
  • Testimonials